بنگلور:26/دسمبر(ایس او نیوز)حال ہی میں سیکس اسکینڈل کے الزامات کے سبب وزارت سے استعفیٰ دینے والے ایچ وائی میٹی کی جگہ پر وزارت میں جگہ حاصل کرنے کیلئے ریاستی کانگریس میں رسہ کشی کافی زور وں پر ہے۔ کربا فرقہ سے وابستہ ایچ وائی میٹی کی مخلوعہ نشست کو پر کرنے کیلئے اسی فرقہ سے وابستہ وزیر اعلیٰ کے دست راست ایچ ایم ریونا، بی بی چمنکٹی اور ایم ٹی بی ناگراج ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں،جبکہ رکن کونسل اور باگلوٹ سے ہی تعلق رکھنے والے آر بی تما پور نے بھی وزارت میں ضلع کی نمائندگی برقرار رکھنے کی مانگ کرتے ہوئے آج اپنے متعدد حامیوں کے ہمراہ وزیر اعلیٰ سدرامیا سے ملاقات کی۔سدرامیا کی سرکاری رہائش گاہ کرشنا میں ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے تما پور نے کہاکہ انہیں اگر وزارت دی گئی تو باگلکوٹ ضلع کو وزارت میں نمائندگی ملے گی اور ساتھ ہی دلت فرقہ میں بائیں جانب کو بھی نمائندگی از خود مل جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ایچ وائی میٹی کی مخلوعہ وزارت انہیں دینے کیلئے وزیراعلیٰ سے انہوں نے آج نمائندگی کی ہے تاہم وزیر اعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ فی الوقت وہ اپنی وزارت میں توسیع نہیں کررہے ہیں، جب توسیع کی جائے گی تب دیکھا جائے گا۔ باگلکوٹ ضلع کی سات اسمبلی نشستوں میں سے کانگریس نے چھ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس ضلع کی نمائندگی پہلے ہی وزیر برائے بہبودی خواتین واطفال اوما شری کررہی ہیں۔ ضلع کے تردال اسمبلی حلقہ سے ان کا انتخاب ہوا ہے اور وہ فی الوقت اس ضلع کی انچارج وزیر بھی ہیں۔ اوما شری کے علاوہ ایچ وائی میٹی کواس ضلع کی نمائندگی محض وزیراعلیٰ سدرامیا سے قربت کی بنیاد پر دی گئی تھی، تاہم سیکس اسکینڈل کے الزامات کے سبب انہیں وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ پچھلے اسمبلی انتخابات میں آر بی تما پور بہت کم ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے، جس کے سبب وزیر اعلیٰ سدرامیا نے انہیں پچھلے کونسل انتخابات میں کونسل کیلئے منتخب کروایا۔ اب کونسل کی نشست ملتے ہی انہوں نے وزارت کیلئے دعویداری پیدا کردی ہے۔ اس دوران آج وزیر اعلیٰ سے ملاقات کیلئے آر بی تما پور کے ہمراہ سینکڑوں کارکنوں کی طرف سے کرشنا میں داخل ہونے کی کوشش سیکورٹی کیلئے متعین پولیس کیلئے درد سر کا سبب بنی۔ پولیس نے ان لوگوں کو روکنا چاہا تو کانگریس کارکنوں اور ان کے ساتھ آئے ہوئے لیڈروں نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔